Site icon Daily Sangar

آواران سے پاکستانی فورسز ہاتھوں نوجوان لاپتہ ، گوادر سے ایک بازیاب

بلوچستان کے علاقے آواران سے پاکستانی فورسز نے ایک  نوجوان کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے جبکہ گوادرکے علاقے سربند سے لاپتہ نوجوان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے۔

آواران سے فورسز نے ایک نوجوان کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔

لاپتہ ہونے ہونے والے نوجوان کی شناخت دل جان ولد اللہ بخش سکنہ تیرتیج کے نام سے ہوئی ہے۔

مذکورہ نوجوان کو فوج نے آواران کے علاقے تیرتیج میں چھاپہ مارکر حراست میں لیا ہے۔

دوسری جانب ضلع گوادرکے علاقے سربندن کے لاپتہ رہاشی سمیر حمزہ کی بازیابی اطلاعات ہیں۔

کہا جارہا ہے کہ سمیر حمزہ بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے ۔

سمیرحمزہ بلوچ کے اہل خانہ کاکہنا ہے کہ 9 جولائی 2024 کو گوادر سربندن کے ایس ایچ او رات چار بجے کے قریب سمیر حمزہ کو اپنے 3 پولیس اہلکاروں کے ہمراہ گھر سے لے گئے۔

فیملی کا کہنا تھا کہ اس سے قبل ایک صبح بھی درجنوں پولیس اہلکار آئے اور گھر کی تلاشی لی تھی اور یہ کہ کر سمیر حمزہ کے بارے میں پوچھ گچھ کیا اس وقت سمیر حمزہ گھر میں موجود نہیں تھا سمندر میں گیا ہوا تھا۔

سمیر بلوچ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ یہ تیسری بار ہے کہ سمیر کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

گذشتہ دنوں 8 جون کو نوجوان سمیرحمزہ کے اہلخانہ نے عسکری حکام وو انتظامیہ کو 2 دن کی الٹی میٹم دی تھی کہ اگرسمیر حمزہ کو بازیاب نہیں کیا گیا تو کوسٹل ہائی پر دھرنا دیکر ہر طرح کی ٹریفک کیلئے بند کردینگے ۔

Exit mobile version