Site icon Daily Sangar

پنجگور: جبری لاپتہ زاہد حسین کے فیملی کی پریس کانفرنس ، فوری بازیابی کا مطالبہ

پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار نوجوان زاہد حسین کے فیملی نے ایک پریس کانفرنس میں اس کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے ۔

بلوچستان کے پنجگور کے علاقے چتکان کور کے رہائشی حاجی خالد، محمد اقبال، عابد حسین، راشد حسین اور ساجد حسین نے اپنے فیملی کے خواتین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زاہد حسین ایک پُرامن شہری تھے، وہ ایک نجی بینک میں سیکیورٹی گارڈ کے طور پر ڈیوٹی سر انجام دے رہا تھا۔ 9 مئی کو چھ بجے کے بعد بنک سے چھٹی کرکے گھر پہنچے تھے کہ اسی دوران سادہ لباس میں ملبوس مسلح افراد نے گھر میں گھس کر انہیں زبردستی اٹھاکر اپنے ساتھ لے گئے۔

ان کا کہناتھا کہ جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ کون اور انہیں کہاں لے کر جارہے ہو تو بتایا گیا کہ اسے تفتیش کے لیے کوئٹہ لے کے جا رہے ہیں بعد میں چھوڑ دینگے، مگر تاحال ہمارے بیٹے کا نہ کوئی سراغ ھے اور نہ اسے بازیاب کیا جارہاہے، جس سے اس کے چھوٹے چھوٹے بچے اور ہم بوڑھے والدین بہن بھائی اور تمام رشتے دار سخت اذیت میں مبتلا ہیں، ہم پر قیامت گزر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے ناطے ہمارے بیٹے کو بازیاب کرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلی بلوچستان، آئی جی بلوچستان، کمشنر مکران، سیکورٹی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ زاہد حسین کو انسانی ہمدردی کے ناطے بازیاب کرایا جائے اگر اس نے کوئی جرم اور گناہ کیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ وہ بے گناہ ھے وہ ایک نجی بینک میں سیکیورٹی گارڈز کے فرائض انجام دے رہے تھے۔

انہوں نے انسانی حقوق کے اداروں سے سے بھی اپیل کی کہ وہ اس مسئلے کو اٹھائیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے جائز مطالبہ پر زاہد کو بازیاب نہیں کرایا گیا تو وہ مجبوراً ڈی سی آفس اور سی پیک روڈپر دھرنا دینگے۔

Exit mobile version