Site icon Daily Sangar

پاکستانی مقبوضہ کشمیر: فورسز کانہتے مظاہرین پرفائرنگ، 3افراد ہلاک ،یوم سیاہ کا اعلان ، حالات کشیدہ

پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں عوامی حقوق کے حصول کیلئے جاری عوامی لانگ مارچ کیخلاف پاکستانی فورسزمکمل طاقت کا استعمال کر رہے ہیں۔

کشمیر بھر میں نظام زندگی مفلوج ہے ،شٹر ڈائون و پہیہ جام ہڑتال جاری، اسکول وتعلیمی ادارے سمیت موبائل فون سروس بند ہیں اور آرمی ، ایف سی و رینجرز کی بڑی تعداد تعینات ہے ۔

نہتے مظاہرین جو لانگ مارچ کی شکل میں ریاستی دارلحکومت مظفر آباد کے دروازے پر پہنچ گئے ہیں پر فورسز کی اندھادھند فائرنگ سے 3 افرادہلاک ہوگئے۔

عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر آج خطے میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔ احتجاج اور مظاہروں کے پیش نظر ریاستی حکومت نے مظفرآباد میں آج بھی تمام تعلیمی ادارے اور ضلعی دفاتر بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

مہنگائی کے خلاف ہونے والا احتجاج حکومت کی جانب سے بجلی اور آٹے کی قیمتوں پر سبسڈی دیے جانے کے باوجود ختم نہیں ہوا ہے اور پیر کو مظاہرین پرفورسز کی فائرنگ سے 3 افراد کی ہلاکت کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔

حکومت پاکستان کی جانب سے کشمیر کے لیے 23 ارب روپے دینے کے اعلان کے بعد پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کی حکومت نے پیر کی شام بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے احکامات جاری کیے تھے۔ تاہم اس دوران مظفر آباد میں مظاہرین اور رینجرز کے اہلکاروں کے مابین اس وقت تصادم ہوا جب رینجرز کے دستوں نے شہر میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

مظاہرین کی جانب سے سکیورٹی اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا گیا جس سے حکام کے مطابق متعدد اہلکار زخمی ہوئے۔

سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز موجود ہیں جن میں اہلکاروں کو پتھراؤ کے جواب میں ہوائی فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے تاہم ان کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں کی جا سکی۔

سی ایم ایچ مظفر آباد کے ڈاکٹر ندیم الرحمان کے مطابق ہسپتال میں تین لاشیں لائی گئیں اور تمام مرنے والوں کو گولیاں لگی تھیں۔

ڈاکٹر ندیم الرحمان کے مطابق ہلاک شدگان کے لواحقین پوسٹ مارٹم کے بغیر ہی لاشیں اپنے ساتھ لے گئے۔

عینی شاہدین کے مطابق ہلاک شدگان میں سے ایک نوجوان برار کوٹ کے مقام پر گولی کا نشانہ بنا جس کے بعد مظاہرین نے وہاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کم از کم دو گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دیگر دو ہلاکتیں مظفر آباد میں اس وقت ہوئیں جب برار کوٹ میں نوجوان کی ہلاکت کی خبر وہاں پہنچی اور مشتعل مظاہرین اور رینجرز کے درمیان تصادم ہوا۔

اس تصادم میں ایک درجن سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، سی ایم ایچ کے حکام کے مطابق ان میں سے دو افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

تاحال پاکستان رینجرز کی جانب سے اس بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈاؤن ہڑتال آج بھی جاری ہے جہاں کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہیں جب کہ خطے میں مظاہرین کی پولیس اور رینجرز سے جھڑپوں کے بعد صورتحال کشیدہ ہے۔

عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر آج خطے میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔ احتجاج اور مظاہروں کے پیش نظر ریاستی حکومت نے مظفرآباد میں آج بھی تمام تعلیمی ادارے اور ضلعی دفاتر بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

ضلعی مجسٹریٹ مظفرآباد کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ خطے میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے آج بند رہیں گے۔

حکومت نے کشمیر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ مزید دو روز بند رکھنےکا فیصلہ کیا ہے،کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے مظفرآباد سمیت اہم علاقوں میں سکیورٹی سخت اور اہم تنصیبات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

Exit mobile version