Site icon Daily Sangar

بارکھان میں بیشتر سرکاری اسکولوں کی بندش کا انکشاف

بلوچستان کے علاقے بارکھان میں بیشتر سرکاری اسکولوں کی بندش کا انکشاف ہواہے۔

زمین پر موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ بارکھان کے دیہی علاقے جن میں بغاؤ، تکھڑا، عیشانی، ناہڑکوٹ، چھپر، مہمہ، صمند خان، چچہ کے بیشتر علاقوں کے اسکول مستقل طور پر بند ہیں۔ میل و فیمل ٹیچرز غائب ہیں۔

کہا جارہا ہے کہ ضلع بھر میں آدھے سے زیادہ اسکول بند ہیں جبکہ جو اسکولیں کھلےہیں ان میں سے آدھے سے زیادہ میںٹیچر ز غیر حاضر ہیں۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ یہ سب محکمہ ایجوکیشن کی ملی بھگت سے ہورہا ہے جس سے بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت وقت کو چاہیے کہ تمام غیر حاضر ٹیچرز کے خلاف کارروائی کرکے بارکھان کے بند اسکولوں کو بحال کیا جائے تاکہ یہاں کے بچے تعلیمی زیور سے آراستہ ہو کر علاقے کی بہتری کے لیے کام کرسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے 3 ہزار اساتذہ کیخلاف اسکول سے غیر حاضری پر قانونی کارروائی عمل میں لانے کے حوالے سے نوٹس جاری کیا گیا۔لیکن نوٹسز کے جاری ہو نے کے باوجود تاحال بارکھان میں غیر حاضر ٹیچرز کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

عوامی حلقوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان تمام اسکولوں کو جلد سے جلد کھولا جانے، اساتذہ اور عملے کو بحال کیا جائے۔

Exit mobile version