پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد میں بلوچ نسل کشی کیخلاف جاری دھرنا مظاہرین نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے مسلسل ہراساں کیے جانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر اور ایس ایچ او کوہسار کو فریق بنایا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ عدالت فریقین کو بلوچ مظاہرین کو ہراساں کرنے اور پریس کلب سے بےدخل کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کرے۔
مزید استدعا کی گئی کہ فریقین کو بلوچ مظاہرین سے اسپیکر چھیننے والے نامعلوم افراد کی شناخت اور ان کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دیا جائے۔
درخواستگزار نے استدعا کی عدالت فریقین کو بلوچ مظاہرین سے چھینے گئے اسپیکر اور غیر قانونی طور پر ضبط کی گئی گاڑیاں واپس کرنے کے احکامات جاری کرے۔
واضع رہے کہ اسلام آباد پولیس اور دیگر ریاستی ایجنسیوں نے سیکورٹی کے نام پر بلوچ مظاہرین کاجینا دوبرکردیا ہے ۔کھانا، کمبل ، ٹینٹ اوردیگر ضرورت اشیاکے سامان لانے کیلئے مکمل پابندی لگادی گئی ہے جس سے خواتین و بچے اور بوڑھے سخت قدرتی سردی اور ریاستی مظالم کو سہہ رہ کر اپنا دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔