Site icon Daily Sangar

ایف سی نے بلوچستان میں رشوت کا بازار لگا رکھا ہے، رحیم زیارتوال

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال نے چمن میں پاسپورٹ کےخلاف جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کے پاس آئینی اختیار نہیں کہ وہ پالیسی بنائیں، نگران حکومت کو صاف و شفاف الیکشن کے سوا اور کوئی اختیار حاصل نہیں، پاکستان ایک فیڈریشن ہے جس کو چلانے کا واحد راستہ تمام قوموں کو فیڈریشن کی ستون مان کر چلنا ہے، بدقسمتی سے یہاں پر پشتونوں کو حق نمائندگی، اپنے وسائل پر اختیار، اور ایک فیڈریٹنگ یونٹ میں متحد کرنے سے محروم رکھا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ جاری یہ تعصبانہ روایہ انگریزی استعمار کی پالیسوں کا تسلسل ہے، انگریزوں کو اس وطن سے نکالنے کے لئے سب سے زیادہ قربانیاں پشتونوں نے دی مگر پاکستان بننے کے بعد تمام قوموں سے زیادہ تعصبانہ رویہ ہمارے ساتھ روا رکھا گیا ہیں، 1893 میں جو ڈیورنڈ خط کھنچی گئی اُس پر جو تجارت اور آمدورفت پچھلے 130 سال سے بناءکسی تعطل کے جاری تھی وہ آج کس طرح ملک کے مفادات کے خلاف ہوگئی اور پاسپورٹ جیسے بے بنیاد شرط کے لاگو ہونے سے ڈیورنڈ خط پر آباد قبائل کے زندگی میں دشواری کے سوا اور کچھ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو مال پاکستان میں ایک بار داخل ہو ئے تو اُس پر تمام قانونی لوازمات مکمل کر کے آگے بھیجا جاتا ہے مگر اس کے باوجود جگہ جگہ ایف سی اور دیگر ناکوں پر رشوت خوری کا بازار گرم ہے۔ اس کے علاوہ جنوبی پشتونخوا کے بڑے شہروں میں کسٹم اہلکاروں کی جانب سے ناروا چھاپے اور کروڑوں روپے کا مال جو ضبط ہوتا ہے یہ پشتونوں کا کاروبار تباہ کرنے کی ایک منظم سازش ہے جو ہم کسی صورت قبول نہیں کرینگے۔

Exit mobile version