بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں شہید نواب اکبر خان بگٹی کی برسی منانے کے پاداش میں 70 سے زائدنوجوانوں کو فورسزنے گرفتارکرکے برسی کیلئے آگاہی پھیلانے سے روک دیا۔
مقامی ذرائع کا کہناہے تحصیل سوئی میں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے اہلکاروں کی جانب سے مختلف علاقوں سے 70 سے زائد بگٹی نوجوانوں کو جبری طور پرگمشدگیوں کانشانہ بنایا گیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز نے 70 سے زائد افراد کو حراست میں لیکر اپنے دفتر منتقل کیا ہے ۔
علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ ان گرفتار نوجوونوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا کیونکہ ان کا جرم صرف اتنا تھا کہ انھوں نے ڈاڈائے قوم شہید نواب اکبر خان بگٹی کی برسی کے مناسبت سے سوشل میڈیا پر ان کے تصاویر شئیر کیئے۔
ذرائع کا کہان ہے کہ گرفتار تمام لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر ان سے شہید نواب اکبر خان بگٹی کے تصاویر ڈلیٹ کروائے اور پھر لڑکوں کو چھوڑ دیا گیا تاہم چند نوجوان اب بھی آئی ایس آئی کی حراست میں ہیں۔
دوسری جانب بی آر پی کے ترجمان نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے رد عمل دیتے ہوئے لکھا کہ یہ پاکستانی دہشتگرد فوج کی بھول ہے اگر وہ سمجھتے ہیں کہ تشدد کے ذریعے ہمارے دلوں سے ڈاڈائے قوم شہید نواب اکبر خان بگٹی کی محبت کو مٹا سکے گا تویہ اس ریاست کی بھول ہے۔