Site icon Daily Sangar

خاران: لاپتہ حفیظ اللہ کو بازیابی کے بعد بھی اہلخانہ کے حوالے نہیں کیا جارہا

بلوچستان کے علاقے کاران میں گذشتہ دنوں  مسلح افراد کے ہاتھوں تشدد کے بعد اغواءہونے والے خاران کے معروف سیاسی و کاروباری شخصیت حفیظ اللہ لوراجہ کی بازیابی نئی موڑ میں داخل ہوگئی ہے ۔

ذرائع کے مطابق حفیظ اللہ کے اغواءکے بعد خاران میں احتجاجی دھرنے کے سبب ضلعی انتظامیہ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر سوالات اٹھانے سے کافی پریشر پڑا تھا اور ضلعی انتظامیہ اور واشک کی انتھک کوششوں کے بعد اغواءمیں ملوث لیویز محرر واشک اپنے ایک ساتھی سمیت گرفتار ہوئے تھے۔

ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران حفیظ اللہ لوراجہ کے اغواءمیں ملوث ہونے کا انکشاف بھی کیا تھا جن کے انکشاف کے بعد اغواءکاروں نے رات گئے حفیظ اللہ کو ضلع واشک اور پنجگور کے مقام پر لوراجہ قبیلے کی کچھ شخصیات کے حوالے کیا تھا، جس کو بعد میں قبائلی شخصیات نے اپنی تحویل میں لیکر بازیابی کی اطلاع دی اور اغواءکاروں کی شرائط کو مدنظر رکھ کر اغواءمیں ملوث لیویز اہلکار غلام مرتضیٰ ساسولی کی رہائی کیلئے حفیظ اللہ کو انکے خاندان کے حوالے نہیں کیا جارہا۔

تاہم خاران کے سیاسی و قبائلی عمائدین، سابق ایم پی اے میر کریم نوشیروانی، ثنابلوچ، ڈاکٹر اسحاق بلوچ، میر محمد جمعہ کبدانی، شیخ منیر احمد حفیظ اللہ لوراجہ کی مکمل رہائی کیلئے بھرپور کوششیں کررہے ہیں ۔

جبکہ ڈپٹی کمشنر خاران منیر احمد موسیانی اور سابق وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی ضلع واشک کی تحصیل بسیمہ میں موجود ہیں، درمیانی راستے کرنے کیلئے مذاکرات جاری ہیں۔

Exit mobile version