Site icon Daily Sangar

انڈیا: گجرات فسادات میں مسلمانوں کے قتل کے مقدمے سے68 ملزمان بری

انڈیا کی ایک عدالت نے 2002 کے گجرات فسادات سے متعلق ایک مقدمے میں سابق وزیر سمیت 68 افراد کو بری کر دیا۔

یہ مقدمہ 11 مسلمانوں کی موت سے متعلق تھا جو تقریباً 13 سال تک جاری رہنے کے بعد جمعرات کو ایک سابق وزیر مملکت اور دیگر ملزمان کو بری کیے جانے کے ساتھ ختم ہوا۔

دی وائر کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ ’ کوئی نہیں جانتا کہ 28 فروری 2002 کو احمد آباد کے نرودا گام میں فرقہ وارانہ فسادات کے دوران 11 لوگوں کو کس نے مارا تھا۔’

اس نے اس دعوے کی وضاحت اس طرح کی کہ ’اس کی وجہ یہ ہے کہ 20 اپریل جمعرات کو قتل عام کے 21 سال بعد گجرات میں بھارتیا جنتا پارٹی کی سابق وزیر مایا کوڈنانی اور بجرنگ دل کے سابق رہنما بابو بجرنگی سمیت تمام ملزمان کو نرودا گام کیس میں بری کر دیا گیا ہے۔

دفاعی وکلا میں سے ایک نے عدالت کے باہر میڈیا کو بتایا کہ تمام ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے، ہم فیصلے کی نقل کا انتظار کر رہے ہیں۔

دی وائر نے کہا کہ اس کیس میں کل 86 ملزمان تھے، لیکن ان میں سے 18 کی درمیانی مدت کے دوران موت ہو گئی۔

Exit mobile version