Site icon Daily Sangar

بلوچستان ہائیکورٹ میں کسی بلوچ کوچیف جسٹس نہ بنانے کے سازش کاانکشاف

بلوچستان ہائیکورٹ میں آئندہ 30سال تک کسی بلوچ کوچیف جسٹس نہ بنانے کے سازش کاانکشاف ہوا ہے۔

بلوچ بار ایسوسی ایشن کے کابینہ کے اراکین ودیگر کاایک اجلاس منعقد ہوا جس میں صدر بلوچ بارایسوسی ایشن کامریڈرسول بخش بلوچ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ جنرل سیکرٹری کیلئے آغا نادر شاہ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ جوائنٹ سیکرٹری اسحاق بلوچ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ فنانس سیکرٹری دستگیر بلوچ ایڈووکیٹ لائبریری سیکرٹری سمیع بلوچ ایڈووکیٹ وسینئر ارکان آغا ظاہر شاہ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ عبدالمالک بلوچ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ وسیم کامران بلوچ ایڈووکیٹ غلام حیدر بلوچ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ جمیل احمد بلوچ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ قدیر بلوچ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ نادر لانگو ایڈووکیٹ ہائی کورٹ شریک ہوئے۔

اجلاس میں بلوچ وکلاء کے ساتھ جوڈیشری میں ناانصافیوں کی شدید مذمت کی گئی۔

انہوں نے کہاکہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت 2009ء سے بلوچ وکلا ء کو دیوار سے لگایاگیا ہے جس کی مثال ماضی میں کبھی نہیں ملتی۔عدالت عالیہ سے لے کر ماتحت عدلیہ تک بلوچ ججز کی ہر طرح سے ناانصافی تواتر کے ساتھ جاری وساری ہے۔

انہوں نے کاکہاکہ بلوچوں کو اب آنے والے 30سالوں تک ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کے عہدے سے ہمیشہ کیلئے ایک بڑی سازش کے تحت دور رکھاگیا ہے۔اور اس سازش میں تمام غیر بلوچ ججز برابر کے شرک ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایک سازش کے تحت بلوچستان ہائی کوٹ کیلئے ایسے بلوچ وکلاء کو لیاجاتا ہے جن کی عمر ریٹائرمنٹ کے نزدیک ہو جو بمشکل 2/3برس بطور ججز کام کرسکیں اور بعد میں انہیں فارغ کیاجاتا ہے اور حتیٰ کہ کچھ ججز کو پنشن کی مراعات بھی نہیں دی گئی۔

Exit mobile version