Site icon Daily Sangar

کراچی اور اسلام آباد سے بلوچ ڈاکٹر اور بلوچ طالب علم لاپتہ

پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد کے نمل یونیورسٹی میں زیر تعلیم بلوچ طالب علم جبکہ کراچی سے ڈاکٹردلداربلوچ ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکارہوگئے۔

بلوچستان کے علاقے تربت کے رہائشی اور نمل یونیورسٹی اسلام آبادکے طالب علم کو بیبگر امداد بلوچ کوریاستی خفیہ اداروں نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے تشدد کرکے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔

کہا جارہا ہے کہ جبری گمشدگی کے شکار بلوچ طالب علم نمل یونیورسٹی اسلام آباد میں انگلش ادب کا طالب علم تھا۔

سوشل میڈیا میں جاری ہونے والے ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بیبگر امداد کو تین ویگو گاڑیاں میں سوار پاکستان کے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اس وقت جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جب وہ پنجاب یونیورسٹی لاہور میں اپنے کزن کے پاس چھٹیاں گزارنے آیاہوا تھا۔

اسی طرح کراچی سے ایک بلوچ ڈاکٹر کو ریاستی اداروں نے جبری طور پر لاپتہ کیاہے۔

جس کی شناخت ڈاکٹر دلدار بلوچ کے نام سے ہوگئی ہے۔

ڈاکٹر دلدار بلوچ کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ بلوچ ڈاکٹرز فورم کے آرگنائزر ہیں۔

واضع رہے کہ گزشتہ روز جامعہ کراچی میں ہونے والے بم دھماکے کے بعد سے بلوچ ایکٹوسٹ، اور طلبا کا مختلف شہروں سے لاپتہ ہونے کا سلسلہ شروع ہوگیاہے۔

Exit mobile version