Site icon Daily Sangar

امریکا یوکرین کو اسلحہ، پیسہ اور خوراک کی فراہمی جاری رکھنے کااعلان

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اُن کا ملک یوکرین کو اسلحہ، خوراک اور دولت فراہم کرتا رہے گا۔

اپنی ایک ٹویٹ میں اُنھوں نے کہا کہ امریکہ ’یوکرینی پناہ گزینوں کو کھلی بانہوں سے خوش آمدید کہے گا۔‘

اس سے قبل پیر کو جو بائیڈن نے کہا تھا کہ امریکہ روزانہ کی بنیاد پر ’ہزاروں ٹن انسانی امداد فراہم کر رہا ہے۔‘

اور جمعے کو اُنھوں نے یوکرین کے لیے 13.6 ارب ڈالر کے ایک ہنگامی پیکج پر دستخط کیے جس کا نصف حصہ فوجی امداد کے لیے ہو گا۔

پیر کو سی این این نے یہ بھی بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ امریکہ سے روابط کے حامل یوکرینی افراد کی امیگریشن کارروائیوں کو تیز تر کرنے پر غور کر رہی ہے۔

دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتیریس نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے اقوامِ متحدہ مزید چار کروڑ ڈالر مختص کرے گی۔

نیو یارک میں بات چیت کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ یہ رقم خوراک، پانی، دوائیں اور دیگر اہم اشیا ملک میں پہنچانے کے لیے اور ضرورت مندوں کی نقد امداد کے لیے استعمال ہو گی۔

اُنھوں نے کہا کہ یوکرین میں جاری تنازعے میں اضافہ چاہے حادثاتی ہو یا دانستہ طور پر، پوری انسانیت کے لیے خطرہ ہو گا۔

روس کی جانب سے اپنی جوہری فورسز کو ہائی الرٹ کرنے کو ’سنسنی دوڑا دینے والی پیش رفت‘ قرار دیتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ جوہری تنازعے کا خدشہ جو کبھی ’ناقابلِ تصور‘ تھا، اب دوبارہ ممکن نظر آ رہا ہے۔

اس کے علاوہ انتونیو گتیریس نے ’لڑائی کے فوری خاتمے‘ اور ’اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں پر مبنی سنجیدہ مذاکرات‘ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

امریکہ نے کہا ہے کہ اس نے چین کو خبردار کر دیا ہے کہ کوئی بھی ملک پابندیوں کی زد میں موجود روس کو بچا نہیں پائے گا۔

امریکہ کے مشیرِ قومی سلامتی جیک سلیوان نے کہا کہ اُنھوں نے بیجنگ سے اپنے تحفظات کا اظہار ’بلاواسطہ اور نہایت واضح انداز‘ میں چینی سفارت کار یینگ جیچی سے روم میں ملاقات کے دوران کر دیا تھا۔

اُنھوں نے کہا کہ امریکہ قریبی نظر رکھے ہوئے ہے کہ چین صدر پوتن کے حملے کو کتنی مدد فراہم کر رہا ہے۔

روم میں ملاقات سے قبل امریکی حکام نے کہا کہ روس نے پہلے ہی چین سے عسکری امداد کے لیے کہہ رکھا ہے تاہم بیجنگ نے امریکی بیان کو جھوٹی خبر قرار دیا۔

بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ روسی حملے کے باعث رواں سال یوکرینی معیشت میں 10 فیصد تنزلی آئے گی پر اگر یہ تنازع جاری رہا تو اس میں مزید گراوٹ آ سکتی ہے۔

یہ رپورٹ آئی ایم ایف نے یوکرین کے لیے 1.4 ارب ڈالر کی ہنگامی امداد جاری کرنے سے پہلے تیار کی۔

رپورٹ میں جنگ کے شکار ممالک عراق، لبنان اور دیگر کے جی ڈی پی ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے خبردار کیا گیا ہے کہ ملک کی اقتصادی پیداوار 25 سے 35 فیصد تک گر سکتی ہے۔

پیر کو عالمی بینک نے بھی یوکرین میں خطرے کی زد میں موجود لوگوں کو خدمات کی فراہمی کے لیے اضافی 20 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

گذشتہ ہفتے عالمی بینک نے 72 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اعلان کیا تھا۔ عالمی بینک کی یہ تمام امدادی رقم پہلے سے منظور شدہ تین ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا حصہ ہے۔

Exit mobile version