Site icon Daily Sangar

ضلع آواران: لاپتہ شخص فورسز کی تشدد سے ہلاک،بھائی کی حالت تشویشناک

بلوچستان کے ضلع آوارا ن کے علاقے تیر تیج سے گذشتہ شب پاکستانی فوج کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے دو سگے بھائیوں میں ایک ٹارچرسیل میں شدید تشدد کے باعث ہلاک جبکہ دوسرے کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق پرسوں رات تیرتیج میں فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مار کر محمدعلی ولد دینار اورعبدالواحد ولد دینار نامی دوسگے بھائیوں کو حراست میں لیکر کیمپ منتقل کردیا تھا۔اورآ ج دونوں بھائیوں میں سے محمدعلی کو قتل کرکے لاش دفنادی گئی ہے جبکہ چھوٹے بھائی کی حالت تشویشناک ہے۔

علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ دونوں بھائیوں کو ٹارچر سیل میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیاتھا جس کی وجہ سے محمد علی شہید ہوگئے جبکہ اس کے چھوٹے بھائی عبدلواحد شدید زخمی ہیں اور اس کی حالت تشویشناک ہے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ فورسز نے محمد علی کی لاش کو خاندان کو دینے کے بجائے ٹریکٹر کے ذریعے گڑھا کھود کر اس میں دفنا دیا ہے۔

فورسز کے تشدد سے قتل ہونے والے محمد علی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ سال 2013 میں سرکاری حمایت یافتہ ریاستی ڈیتھ اسکواڈکے علاقائی کارندہ میر قیصرمیروانی نے اس کے دو چچازاد بھائی نصیرولد بائیان اور عمر جان ولد بائیان کو جبری طور پر لاپتہ کیا تھااور جنوری 2014میں خضدار کے علاقے توتک سے برآمد ہونے والے اجتماعی قبروں سے لاپتہ نصیر ولد بائیان کی لاش شناخت کی گئی تھی جبکہ اس کابھائی عمرجان تاحال لاپتہ ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والے محمد علی کا خاندان پہلے آواران میں رہتا تھا لیکن روز روز فوجی آپریشن و جارحیت سے تنگ آکر یہ خاندان پانچ چھ سال قبل نقل مکانی کرکے تیرتیج میں بس گیاہے۔

Exit mobile version