Site icon Daily Sangar

بلوچستان اپوزیشن نے میڈیکل کالجز طلبہ سے دوبارہ ٹیسٹ لینے کا فیصلہ غیر قانو نی قرار دیدیا

بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے پاکستان میڈیکل کونسل کی طرف سے خضدار،تربت اور ولان کے میڈیکل کالجز کے طلاء کو رجسٹریشن کیلئے از سر نوانٹری ٹیسٹ سے گزرنے کی پالیسی کو غیر منطقی اور غیرقانونی قرار دیا ہے

خضدار،لورالائی اور تربت کے میڈیکل کالجز کے طلباء انٹری ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ایچ بی بی ایس کی ڈگری کیلئے داخلہ لے چکے ہیں تھرڈ پروفیشن کا باقاعدہ امتحان پاس کیا ہے اب چھوتے سال میں جارہے ہیں اور اگلے سال اپنا آخری امتحان دیں گے تین چار سال مسلسل تعلیم حاصل کرنے کے بعد ان کالجوں کے طلباء سے انٹری ٹیسٹ کا مطالبہ کرنا بلوچستان کے طلباء کے ساتھ مذاق ہے

ان کے بنیادی حقوق اور ان کے عزت نفس پر ڈاکہ کے مترادف ہے بی ایم سی بلوچستان کے طلباء کو لاوارث سمجھ رہی ہے اس لئے حکمہ صحت،وزیر صھت اور وزیر اعلیٰ کا فرض بنتا ہے کہ اس سنگین مسئلہ کو بی ایم سی کے ساتھ اٹھا یا جائے اور اپنے بچوں کی سرپرستی کیلئے ا ٹھ کھڑے ہوں ان کالجوں کے میڈیکل چلباء کی بے چینی اور پریشانی کودور کریں اور بیا یم سی کی طرف سے زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے کوئی بھی غیر قانونی عقل سلیم سے بعید اور ناجائز عمل کو بلوچستان کے عوام تسلیم نہیں کرینگے بی ایم سی کے اس ناروا عمل سے ہمارے طلباء کیساتھ بلوچستان کے عوام کی عزت نفس کی تضحیک ہوئی ہے۔

Exit mobile version