Site icon Daily Sangar

سانحہ ہوشاپ: تربت میں شہید بچوں کی میتوں کے ہمراہ دھرنا جاری

سانحہ ہوشاپ میں شہید بچوں کی میتوں کے ہمراہ شہید فدا چوک پر تیسرے روز بھی دھرنا جاری ہے۔

اس دوران آل پارٹیز کیچ،بی ایس او کے مختلف دھڑوں کے اراکین، خواتین اور بچوں سمیت سول سوسائٹی کے رضاکار موجود رہے۔

دھرنا میں شہید رامز کی فیملی بی ایس او کے چیئرمین ظریف رند کی سربراہی میں بھی شریک ہوا۔

ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ نے صبح کے وقت دھرنے میں آکر فیملی سے مذاکرات کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہاکہ شواہد سے قبل ایف سی پر الزام لگانا نہیں چاہیے، جس جگہ بچوں کی شہادت ہوئی ہے وہ ایف سی چیک پوسٹ سے کافی فاصلے پر ہے۔

انہوں نے کہاکہ بچوں کی شہادت ممکنہ طور پر ہینڈ گرنیڈ کے دھماکہ سے ہوئی ہے، اگر فیملی راضی ہے تو سیاسی جماعتوں، سماجی کارکنوں اور میڈیا پر مشتمل وفد جائے وقوعہ بھیجا جائے گا اگر انہیں ایف سی کے خلاف شواہد مل گئے تو فیملی کے مطابق ایف آئی آر درج کی جائے گی مگر شواہد سے قبل ایک ذمہ دار ادارے پر الزام تراشی مناسب نہیں۔

تاہم فیملی اور سیاسی جماعتوں نے ایف سی کی رپورٹ کو یکطرفہ کہتے ہوئے مسترد کردیا اور کہا کہ انتظامیہ جان بوجھ کر فورسز کی کارستانیاں چھپا کر انہیں تحفظ دینے کی کوشش کررہی ہے جو ناقابل قبول ہے،۔

انہوں نے کہا کہ جب تک اصل ملزمان کا تعین کرکے ان کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی جاتی اور انہیں عدالتوں کے ذریعے سزا کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی دھرنا جاری رہے گا۔

Exit mobile version