Site icon Daily Sangar

انڈیا : ڈیم ٹوٹنے سے سینکڑوں افراد پانی میں بہہ کر لاپتہ، 7 ہلاکتوں کی تصدیق

انڈیا کی شمالی ریاست اتراکھنڈ میں ایک گلیشیئر کے ڈیم سے ٹکرانے کے بعد آنے والے شدید سیلاب کی زد میں آ کر کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ درجنوں افراد پانی میں بہہ گئے ہیں، جن کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

اتراکھنڈ کے ضلع چمولی میں یہ واقعہ اتوار کی صبح پیش آیا جب ڈیم تباہ ہونے سے ایک قریبی گاو¿ں زیر آب آ گیا جس کے بعد اردگرد کے دیہات خالی کروا لیے گئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں سیلاب کے پانی کو علاقے میں داخل ہوتے اور تباہی پھیلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

حکام کے مطابق اس واقعے میں رشی گنگا بجلی گھر کا منصوبہ تقریبا مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے جبکہ تپوانو ڈیم کو بھی خاصا نقصان پہنچا ہے۔

اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ترویندر سنگھ روات نے پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ اب تک سات لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 125 افراد اب بھی لاپتہ ہیں جب کی تلاش کی عمل جاری ہے۔

انھوں نے بتایا کہ جائے حادثہ سے 180 کے قریب بھیڑ اور بکریاں بھی پانی میں بہہ گئی ہیں۔

امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ترویندر سنگھ نے بتایا کہ ’ابھی تک ضرورت کے مطابق تمام وسائل دستیاب ہیں۔ ریسکیو آپریشن کے لیے درکار ہیلی کاپٹر موجود ہیں جن کو ضرورت پڑنے پر استعمال کیا جائے گا۔ ریسکیو ٹیمیں بھی ہمارے ساتھ موجود ہیں۔‘

دوسری جانب انڈو تبتن بارڈر پولیس کے ڈی جی ایس ایس دیسوال نے انڈین نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ’امدادی کاموں کے دوران نو سے دس لاشیں نکالی گئیں ہیں۔‘

پولیس حکام کے مطابق تپوان کے مقام پر ایک سرنگ میں پھنسے 16 افراد کو بھی بچا لیا گیا ہے۔

دھولی گنگا دریا کے قریب رہنے والے سنجے سنگھ رانا نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا: ’یہ(سیلاب) اتنی تیزی سے آیا کہ کسی کو خبردار کرنے کا وقت ہی نہیں ملا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے محسوس ہوا کہ شاید ہم بھی بہہ جائیں گے۔‘

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ وزیر مملکت سے بات کرنے کے تھوڑی دیر بعد ہی نریندر مودی نے ٹوئٹر پر لکھا: ’قوم وہاں موجود سب افراد کی سلامتی کے لیے دعا گو ہے۔‘

حکومت کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن میں مدد کے لیے ملک کی فضائیہ کو تیار کیا جا رہا ہے۔

پڑوسی ریاست اترپردیش نے قریب کے کچھ علاقوں کو سیلاب کے لیے ہائی الرٹ کر دیا ہے تاہم اتراکھنڈ کے ڈی جی پی اشوک کمار نے فیس بک پر ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ‘سری نگر سے آگے دریا کا بہاو¿ معمول پر ہے اور دیوپریاگ اور نچلے علاقوں کے لوگوں کے لیے خطرہ نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ‘پولیس پوری طرح سے امداد اور امدادی کاموں میں مصروف ہے’۔

واضح رہے کہ مغربی ہمالیہ میں واقع اتراکھنڈ میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ رہتا ہے۔ یہاں سنہ 2013 میں مون سون بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب میں تقریباً 6000 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

Exit mobile version