Site icon Daily Sangar

بلوچستان کی بہادر بیٹی کریمہ بلوچ کے نام – رابعہ رفیق

سنگلاخ چٹانوں کی پہلی کرن
اے رونقِ چمن!!!

ظلمت کے ایوانوں نے
دیکھ لی تھی تیری روشنی
تیرے وحشی قاتل
تیرے اجالوں سے جل گے تھے

اے پہاڑوں کی بے باک تتلی!!!

تیرے چمن کے قاتل
نہتی تتلی کی جاں لے کر
نم آلود کلیاں مسل کر
زرد موسموں کا درد
چمن پہ مسلط کر گے ہیں

کوہساروں کی نڈر شہزادی!!!

تیری عظیم مائیں
اور پہاڑوں پہ کِھلے سرخ پھول

تیرے قتل پہ نوحہ کناں ہیں
پھولوں کی نڈھال پتیوں میں
تیرے لہو کی سرخی اتر آئی ہے

اڑتے پنچھیوں کی شوخ سہیلی!!!

سنگلاخ چٹانوں کے بے خوف پنچھی
تیری موت کی خبر ملتے ہی
سوگ کے جزیروں پہ
ہجرت کر گے ہیں

اے مادرِ بلوچ!!!

بجھتے بجھتے تیری روشنی سے
جتنی قندیلیں جلی ہیں

گہری سیاہی کو مٹائیں گی
درد کے چمن کو
نئی بہاروں سے سجائیں گی!!!

Exit mobile version